1175ء میں، تیرہ برس کی عمر اس کے باپ نے اس کی شادی بورتے سے کر دی، چونکہ شروع ہی سے چنگیز خان نہایت شاہانہ مزاج کا آدمی تھا۔ اس لیے اپنی لیاقت کی بنا پر اسی سال تخت پر متمکن ہوا۔
چنگیز خان کا خطاب
جب 1175ء کو جب وہ اپنے قبیلے کا سردار بنا تو دیگر قبائل سے اس کی چپقلش شروع ہو گئی۔ اس نے تمام قبائل اور حلقوں کو اپنے زیر اثر کرنے کی بھر پور کوشش کی کیونکہ اس وقت منگولیا پر کئی قبائل کی حکومت تھی۔ پھر صورت حال کا جائزہ لینے کے بعد اس نے سب سرداروں کو اکٹھا کیا اور مل کر دیگر علاقوں کو فتح کرنے کا منصوبہ پیش کیا۔ اس مشورے کے بعد وہ بہت مقبول ہو گیا اور دیگر سب سرداروں نے اسے متفقہ طور پر اپنا سردار تسلیم کر لیا اور متفقہ طور پر دریائے آنان کے قریب ایک مجلس میں اسے چنگیز خان کا خطاب بھی دیا۔
منگول سلطنت
چنگیز خان نے باقاعدہ طور پر منگول سلطنت کو ایک مضبوط سلطنت کے طور پر متعارف کروایا، منگول سلطنت کی فوج کی تنظیم نو کے ساتھ ساتھ دیگر اداروں کو بھی مضبوط بنیادوں پر کھڑا کیا۔ اس نے فوج کی تنظیم کے جو اصول مقرر کیے وہ صدیوں تک فوجی ماہروں کے لیے مشعل راہ کا کام دیتے رہے۔ اس نے چین کو دو دفعہ تاراج کیا اور 18۔1214ء میں دو چینی ریاستوں ہیا اور کن پر قبضہ کر لیا۔
وفات
1219ء میں اس کے چند سفیر، جو مختلف ممالک میں بھیجے گئے تھے، قتل ہو گئے۔ اس واقعے نے اس کو تسخیر عالم پر ابھارا اور وہ دنیا کو فتح کرنے کے ارادے سے نکل کھڑا ہوا۔ اسی سال اس نے شمالی چین اور افغان سرحد کے کئی علاقے فتح کیے۔ بخارا اور مرو کے علاقوں کو لوٹا اور ہرات پر قبضہ کر لیا۔ اس کے بعد ترکی اور جنوب مشرقی یورپی ملکوں کا رخ کیا۔ اس کی فوجوں نے جنوبی روس اور شمالی ہند تک یلغار کی۔ 1227ء میں چین پر تیسرے حملے کے دوران میں اس کا انتقال ہو گیا۔
↑"Genghis Khan"۔ Webster's New World College Dictionary۔ Wiley Publishing۔ 2004۔ 06 جنوری 2019 میں اصل سے آرکائیو شدہ۔ اخذ شدہ بتاریخ جولائی 29, 2011الوسيط |url-status= تم تجاهله (معاونت); تحقق من التاريخ في: |access-date= (معاونت)
Enthronement of Kublai Khan in 1260 as خاقان، officially assuming the role of شہنشاہ چین as معبد نام starting in 1271. Following conquest of سونگ خاندان in 1279, Yuan ruled all of China.