ٹام بلنڈیل |
ذاتی معلومات |
---|
مکمل نام | تھامس آکلینڈ بلنڈیل |
---|
پیدائش | (1990-09-01) 1 ستمبر 1990 (عمر 34 برس) ویلنگٹن، نیوزی لینڈ |
---|
بلے بازی | دائیں ہاتھ کا بلے باز |
---|
گیند بازی | دائیں ہاتھ کا آف بریک گیند باز |
---|
حیثیت | وکٹ کیپر، بلے باز |
---|
بین الاقوامی کرکٹ
|
---|
قومی ٹیم | |
---|
پہلا ٹیسٹ (کیپ 273) | 1 دسمبر 2017 بمقابلہ ویسٹ انڈیز |
---|
آخری ٹیسٹ | 23 جون 2022 بمقابلہ انگلینڈ |
---|
پہلا ایک روزہ (کیپ 196) | 5 فروری 2020 بمقابلہ بھارت |
---|
آخری ایک روزہ | 8 فروری 2020 بمقابلہ بھارت |
---|
پہلا ٹی20 (کیپ 73) | 8 جنوری 2017 بمقابلہ بنگلہ دیش |
---|
آخری ٹی20 | 8 ستمبر 2021 بمقابلہ بنگلہ دیش |
---|
|
---|
ملکی کرکٹ
|
---|
عرصہ | ٹیمیں |
2013– تاحال | ویلنگٹن |
---|
|
---|
کیریئر اعداد و شمار |
---|
مقابلہ |
ٹیسٹ |
ایک روزہ |
فرسٹ کلاس |
لسٹ اے
|
---|
میچ |
20 |
2 |
86 |
54
|
رنز بنائے |
1,192 |
31 |
4,636 |
1,287
|
بیٹنگ اوسط |
41.10 |
15.50 |
36.79 |
28.60
|
100s/50s |
3/7 |
0/0 |
11/22 |
1/6
|
ٹاپ اسکور |
121 |
22 |
153 |
151
|
کیچ/سٹمپ |
49/2
| 1/–
| 198/8
| 48/5 | |
|
---|
|
تھامس آکلینڈ بلنڈل (پیدائش: 1 ستمبر 1990ء) نیوزی لینڈ کے کرکٹ کھلاڑی ہیں انھوں نے جنوری 2017ء میں نیوزی لینڈ کی قومی کرکٹ ٹیم کے لیے بین الاقوامی کریئر کا آغاز کیا۔ وہ ویلنگٹن کے لیے فرسٹ کلاس کرکٹ بھی کھیلتا ہے۔ [1] اپریل 2019ء میں انھیں 2019ء کرکٹ عالمی کپ کے لیے نیوزی لینڈ کے ایک روزہ انٹرنیشنل سکواڈ میں شامل کیا گیا تھا باوجود اس کے کہ ایک روزہ میچ میں ان کو کیپ نہیں دی گئی۔ [2]
پس منظر اور مقامی کیریئر
لنکاشائر کے قدیم خاندان کی ایک نسل، [3] سے تعلق رکھنے والے بلنڈل کی تعلیم ویلنگٹن کالج، ویلنگٹن میں ہوئی جہاں اس نے کرکٹ میں شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے 2010ء کے انڈر 19 کرکٹ عالمی کپ کے لیے نیوزی لینڈ کے سکواڈ میں شامل، ایک ہی کھیل میں کھیلتے ہوئے، [4] بلنڈل نے 2013ء میں اپنا فرسٹ کلاس ڈیبیو کیا۔ [4] جون 2018ء میں انھیں 2018-19ء کے سیزن کے لیے ویلنگٹن کے ساتھ معاہدہ کیا گیا۔ [5] نومبر 2020ء میں 2020-21ء پلنکٹ شیلڈ سیزن کے تیسرے راؤنڈ میں بلنڈل کو میدان میں رکاوٹیں ڈال کر آؤٹ کر دیا گیا۔ [6]
بین الاقوامی کیریئر
جنوری 2017ء میں انھیں لیوک رونچی کے زخمی ہونے کے بعد، بنگلہ دیش کے خلاف تیسرے میچ کے لیے وکٹ کیپر کے طور پر نیوزی لینڈ کے ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل سکواڈ میں شامل کیا گیا۔ [7] 8 جنوری 2017ء کو اس نے بنگلہ دیش کے خلاف نیوزی لینڈ کے لیے اپنا ٹی ٹوینٹی انٹرنیشنل ڈیبیو کیا۔ [8] جنوری 2017ء میں انھیں آسٹریلیا کے خلاف نیوزی لینڈ کے ون ڈے انٹرنیشنلسکواڈ میں وکٹ کیپر کے طور پر شامل کیا گیا لیکن وہ نہیں کھیلے۔ [9] نومبر 2017ء میں انھیں ویسٹ انڈیز کے خلاف سیریز کے لیے نیوزی لینڈ کے ٹیسٹ اسکواڈ میں شامل کیا گیا۔ انھوں نے یکم دسمبر 2017ء کو نیوزی لینڈ کے لیے ویسٹ انڈیز کے خلاف اپنے ٹیسٹ کیریئر کا آغاز کیا [10] انھوں نے زخمی بی جے واٹلنگ کی جگہ وکٹ کیپر کے طور پر لیا، [11] ناٹ آؤٹ 107 رنز بنائے جو نیوزی لینڈ کے وکٹ کیپر کا ڈیبیو پر سب سے زیادہ ٹیسٹ سکور تھا۔ [12] وہ 2007ء میں میٹ پرائر کے بعد ٹیسٹ ڈیبیو پر سنچری بنانے والے پہلے وکٹ کیپر بھی بن گئے۔ [13]
مزید دیکھیے
حوالہ جات