29 ستمبر 2023ء بروز جمعہ کو ضلع مستونگ، بلوچستان، پاکستان میں عید میلادالنبی کے مرکزی جلوس کے دوران ایک خودکش دھماکا ہوا۔ مسجد مدینہ کے قریب ہونے والے اس دھماکے کے نتیجے میں 60 افراد جاں بحق اور 70 افراد زخمی ہوئے۔ جاں بحق ہونے والوں میں مستونگ کے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔
دھماکا
یہ دھماکا مدینہ مسجد کے قریب ہوا جہاں لوگ مذہبی جلوس کے لیے جمع ہو رہے تھے۔[1][2] پولیس کو شبہ ہے کہ یہ المناک واقعہ مذہبی اجتماع کو نشانہ بناتے ہوئے خودکش حملہ تھا۔[3] دھماکے کے بعد قانون نافذ کرنے والے اداروں نے علاقے کو گھیرے میں لے لیا۔ زخمیوں کو فوری طور پر قریبی طبی مراکز میں منتقل کر دیا گیا۔ صورت حال کی سنگینی کو دیکھتے ہوئے ہسپتالوں میں ایمرجنسی نافذ کر دی گئی تاکہ زخمیوں کو موثر اور فوری طبی امداد فراہم کی جا سکے۔[4][5]
ہلاکتیں
مختلف ذرائع کے مطابق دھماکے میں کافی جانی اور مالی نقصان ہوا۔ اس دھماکے میں 60 اموات ہوئیں ہیں۔[6][7][8] اور کافی تعداد میں افراد زخمی ہوئے ہیں، جن کی تعداد 50 سے 70 کے درمیان ہے۔[9]
دھماکے کے متاثرین میں مستونگ سے تعلق رکھنے والے ڈپٹی سپرنٹنڈنٹ آف پولیس نواز گشکوری بھی شامل ہیں۔ دھماکے کے نتیجے میں زخمی ہونے والوں کی کافی تعداد تشویشناک حالت میں تھی۔[10][11]
حوالہ جات