جام شاہجہانی سنگ یشب سے بنا ہوا ایک جام (پیالہ) ہے جو مغل شہنشاہ شاہ جہاں کے لیے بنایا گیا تھا۔ اس جام کو بنانے کے لیے سنگ یشب کو طاوس نما جانور کی شکل میں تراشا گیا تھا جس سے اس کی خوبصورتی میں مزید اضافہ ہوا۔ اب یہ وکٹوریہ البرٹ میوزیم، برطانیہ میں محفوظ ہے۔
تاریخ
یہ جام 31 جلوس شاہجہانی مطابق 1067ھ مطابق 1657ء میں بنایا گیا۔ اِس جام کا ماہر تراش نامعلوم ہے۔ جام کی زیریں جانب "صاحب قرانِ ثانی" کندہ کیا گیا ہے جو مغل شہنشاہ شاہ جہاں کا لقب ہے۔ جام کی پیمائش میں طول 18.7 سینٹی میٹر اور عرض 14 سینٹی میٹر ہے۔ جنگ آزادی ہند 1857ء کے بعد انیسویں صدی میں یہ جام کالونیائی ہندوستان کے ایک جنرل کرنل چارلس سیٹن گوتھیری کے پاس محفوط تھا۔ 12 جولائی 1945ء کو کرنل چارلس سیٹن کے خاندان نے یہ جام فروخت کر دیا اور ہاتھوں ہاتھ بکتا ہوا یہ جام یوگوسلاویہ کی ملکہ ملکہ ماریہ، یوگوسلاویہ تک پہنچا۔ 1962ء میں یہ دوبارہ فروخت ہوتا ہوا وکٹوریہ البرٹ میوزیم پہنچا اور اب تک یہ وکٹوریہ البرٹ میوزیم میں موجود ہے۔[1]
حوالہ جات
مزید دیکھیے
حوالہ جات
|
---|
لال قلعہ کی عمارتیں | | |
---|
حادثے | |
---|
مغلیہ شاہی جواہرات | |
---|