تانبا ایک سرخی مائل نارنجی رنگ کی دھات (عنصر) ہے جس کا جوہری عدد 29 ہے اور جسے کیمیا میں Cu لکھا جاتا ہے۔ تانبا ایک نرم دھات ہے جس سے باآسانی تار اور ورق بنائے جا سکتے ہیں۔ اس دھات سے بجلی اور حرارت بڑی آسانی سے گذر سکتی ہے اس لیے اسے بجلی کے تار اور دیگ بنانے میں بڑی کثرت سے استعمال کیا جاتا ہے۔
تاریخ
بہت ہی کم مقدار میں تانبا آزاد حالت میں ملتا ہے۔ بیشتر تانبا مرکب حالت میں پایا جاتا ہے۔ اندازوں کے مطابق انسان دس ہزار سال پہلے قدرتی تانبے کو استعمال کرنے لگا تھا۔ تقریباً سات ہزار سال قبل انسان اس قابل ہو چکا تھا کہ مرکب حالت میں ملنے والی کچ دھات سے تانبا نکال کر استعمال میں لائے۔
لگ بھگ ساڑھے پانچ ہزار سال قبل انسان نے تابنے اور قلعی کو ملا کر کانسی بنانے کا فن سیکھ لیا جس سے کارآمد اوزار بنانا ممکن ہو گیا کیونکہ کانسی تانبے سے کافی زیادہ سخت ہوتی ہے۔
کان کنی
رومیوں کے زمانے میں تانبے کی کان کنی قبرص میں کی جاتی تھی جہاں ہرے رنگ کے پتھر (Malachite) کی بہت بڑی کان تھی۔ کئی ایسے پتھروں میں بھی تانبا پایا جاتا ہے جن کا رنگ ہرا نہیں ہوتا۔
تانبا ایک بہترین تار پزیر دھات ہے مگر بسمتھ (bismuth) بالکل تار پزیر نہیں ہے۔ اگر تانبے میں صرف 0.005 فیصد بسمُتھ موجود ہو تو تانبے کی تارپذیری بہت ہی کم ہو جاتی ہے۔[2]