سینیٹ میں 22ویں آئینی ترمیم منظور کرلی گئی، جس کے بعد چیف الیکشن کمشنر اور الیکشن کمیشن کے چاروں صوبائی اراکین کی اہلیت کے معیار تبدیل ہو گیا ہے۔
ایوان بالا کے 71 اراکین نے ترمیم کی حمایت کی، تاہم حکومت اور اپوزیشن دونوں بینچوں کے چند اراکین نے ترمیم کے مسودے کے جائزے کے لیے مناسب وقت نہ دینے پر حکومت پر تنقید کی۔
قومی اسمبلی میں 22ویں آئینی ترمیم کی پہلے ہی منظوری دی جاچکی ہے۔
آئینی ترمیم کے بعد اعلیٰ عدلیہ کے حاضر سروس اور ریٹائرڈ ججز کے ساتھ ساتھ ریٹائرڈ بیورو کریٹس اور ٹیکنوکریٹس بھی چیف الیکشن کمشنر اور کمیشن کے رکن بننے کے اہل ہوں گے، جبکہ چیف الیکشن کمشنر کے عہدے کے لیے عمر کی حد 68 سال اور رکن کے لیے 65 سال کردی گئی ہے۔